|
Post by Sukhanwar on May 25, 2012 1:22:02 GMT 5
مہاری چشمِ حیراں میں کہیں ٹہرا ھوا آنسو
لبوں پر ان کہی سی بات کا پھیلا ھوا جادو
بہت بے ساختہ ھنستے ھوۓ
خاموش ھو جانے کی اک ھلکی سی بے چینی
تمہارے دونوں ھاتھوں کی کٹوری میں
سنہر ے خواب کا جگنو
گلابی شام کی دھلیز پہ رکھا ھوا
اک ریشمی لمحہ
تمہاری نرم سی خوشبو سے وہ مہکا ھوا
اک شبنمی جھونکا
محبت میں یہی میرے اثاثے ھیں
|
|
|
Post by Rafi Tabasum on May 25, 2012 22:01:29 GMT 5
WAhhhhhhhhhh
|
|